Ala Bizikrillahi Tatmainnal Quloob
"أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ" قرآن و حدیث کی روشنی میں
قرآن مجید:
الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُم بِذِكْرِ اللَّهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ
[سورۃ الرعد: 28]
:اردو ترجمہ
’’وہ لوگ جو ایمان لائے اور ان کے دل اللہ کے ذکر سے مطمئن ہوتے ہیں۔ سن لو! اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‘‘
:تشریح
یہ آیت انسان کے دل کی بے چینی، گھبراہٹ، اور روحانی اضطراب کا علاج بتاتی ہے۔ دنیا کی آسائشیں، دولت، یا شہرت دل کو سکون نہیں دے سکتی۔ صرف اللہ کا ذکر ہی وہ ذریعہ ہے جس سے دلوں کو اصل اطمینان ملتا ہے۔ "ذکر" میں تسبیح، نماز، قرآن کی تلاوت، دعا اور اللہ سے تعلق کی ہر صورت شامل ہے۔

Ala Bizikrillahi Tatmainnal Quloob in Hadees
احادیث مبارکہ کی روشنی میں
حدیث 1: دلوں کی صفائی ذکر سے
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ:
«إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ صَقَالَةً، وَإِنَّ صَقَالَةَ الْقُلُوبِ ذِكْرُ اللَّهِ»
(سنن البيهقي الكبرى، رقم: 4395)
اردو ترجمہ:
’’ہر چیز کے لیے ایک صفائی کا ذریعہ ہوتا ہے، اور دلوں کی صفائی اللہ کا ذکر ہے۔‘‘
:تشریح
دل گناہوں، دنیا کی محبت، اور غفلت سے زنگ آلود ہو جاتا ہے۔ اس زنگ کو صاف کرنے کا طریقہ صرف ذکرِ الٰہی ہے۔ جیسا کہ لوہے کو زنگ سے صاف کیا جاتا ہے، دل کو غفلت سے صاف کرنے کے لیے ذکر ضروری ہے۔
حدیث 2: اللہ کا ذکر کرنے والے کو سکون ملتا ہے
عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رضي الله عنه، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ:
«مَثَلُ الَّذِي يَذْكُرُ رَبَّهُ، وَالَّذِي لَا يَذْكُرُ رَبَّهُ، مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ»
(صحيح البخاري، رقم: 6407)
:اردو ترجمہ
’’جو شخص اپنے رب کا ذکر کرتا ہے اور جو نہیں کرتا، ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے۔‘‘
:تشریح
اللہ کا ذکر کرنے والا دل زندہ اور بیدار ہوتا ہے، جبکہ غفلت میں پڑا دل مردہ ہوتا ہے۔ یہ حدیث بتاتی ہے کہ روحانی زندگی کا دار و مدار اللہ کے ذکر پر ہے۔
حدیث 3: بہترین عمل اللہ کا ذکر
سُئِلَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ؟
قَالَ: «أَنْ تَمُوتَ وَلِسَانُكَ رَطْبٌ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ»
(مسند الإمام أحمد، رقم: 17329)
اردو ترجمہ:
’’رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا: سب سے افضل عمل کون سا ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا: یہ کہ تمہاری موت اس حال میں ہو کہ تمہاری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو۔‘‘

آیت "أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ" ایک جامع نسخہ ہے روحانی اور ذہنی سکون کے لیے۔ جب دنیا کی فتنہ انگیزیاں اور پریشانیاں انسان کے دل کو بے چین کرتی ہیں، تب صرف اللہ کا ذکر ہی ایک ایسی پناہ گاہ ہے جہاں دل کو اطمینان اور روشنی نصیب ہوتی ہے۔