Ar-Rahman Meaning in Urdu:
الرحمٰن کا مطلب ہے: "نہایت مہربان"
یا
"بے حد رحم فرمانے والا"
مزید وضاحت:
-
یہ لفظ "رحمت" سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے مہربانی، شفقت، اور لطف۔
-
"الرحمٰن" صرف اللہ تعالیٰ کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس کی بے پایاں رحمت کو ظاہر کرتا ہے جو تمام مخلوقات پر عام ہے — چاہے وہ مومن ہوں یا کافر۔
-
یہ قرآن پاک کی ایک سورت (سورۃ الرحمٰن) کا بھی نام ہے۔
Meaning of Ar-Rahman in English:
"The Most Merciful"
or
"The Entirely Compassionate"
Detailed Explanation:
-
Ar-Rahman comes from the root "R-H-M (ر-ح-م)", which relates to mercy, compassion, and kindness.
-
It describes Allah’s infinite mercy that is universal and all-encompassing — for all creatures, regardless of faith or deeds.
-
This name is used exclusively for Allah and emphasizes His unmatched, boundless mercy.
💡 Difference between Ar-Rahman and Ar-Raheem:
Name | Translation | Type of Mercy |
---|---|---|
Ar-Rahman | The Most Merciful | General mercy for all creation |
Ar-Raheem | The Especially Merciful |
Ar-Rahman Name In Quran
The name "Ar-Rahman" (الرحمٰن) appears in several Surahs of the Qur'an, but most notably:
✅ Surah Ar-Rahman (سورة الرحمن)
-
This is Surah number 55 in the Qur'an.
-
It begins with the verse: "الرَّحْمَـٰنُ" — "Ar-Rahman"
Translation: "The Most Merciful" -
This Surah is famous for the repeated verse:
"فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ"
(So which of the favors of your Lord will you deny?)
🕌 Other Surahs Where "Ar-Rahman" Appears:
"Ar-Rahman" also appears in many other Surahs including:
-
Surah Al-Fatiha (1:1) – "بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ"
-
Surah Al-Baqarah (2:163)
-
Surah Maryam (19:18, 19:26, 19:44, etc.)
Would you like a list of more verses where "Ar-Rahman" is mentioned or the full translation of Surah Ar-Rahman in Urdu?
Ar-Rahman Hadees
Ar-Rahman Hadees in Arabic
بالکل! یہ حدیث حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے اور اس کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے:
حدیث (اردو ترجمہ):
حضرت ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"رحم (رشتہ داری/ماں کا پیٹ) کا لفظ "الرحمٰن" سے ماخوذ ہے (یعنی دونوں کا مادہ ایک ہی ہے)۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
'میں اس شخص کے ساتھ تعلق رکھوں گا جو تجھ (رحم) کے ساتھ تعلق رکھے گا،
اور اس سے قطع تعلق کر دوں گا جو تجھ سے قطع تعلق کرے گا۔'"
— (صحیح بخاری)
تشریح:
-
یہاں "رحم" کا مطلب ہے رشتہ داری یا قرابت داری۔
-
اللہ تعالیٰ نے صلہ رحمی (رشتہ داروں سے حسن سلوک) کو بہت اہم قرار دیا ہے۔
-
جو لوگ رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرتے ہیں، اللہ اُن سے اپنا تعلق قائم رکھتا ہے۔
-
اور جو رشتہ داروں سے تعلق توڑتے ہیں، اللہ تعالیٰ اُن سے اپنا فضل ہٹا لیتا ہے۔