اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
Allahumma inni as’aluka ‘ilman naafi’an, wa rizqan tayyiban, wa ‘amalan mutaqabbalan
"اے اللہ! میں تجھ سے نفع دینے والا علم، پاکیزہ رزق، اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔"
یہ دعا بہت جامع اور خوبصورت ہے جو نبی کریم ﷺ نے ہمیں سکھائی۔ اس میں بندہ تین چیزیں مانگتا ہے
عِلْمًا نَافِعًا – یعنی ایسا علم جو فائدہ دے، صرف معلومات نہ ہو بلکہ عمل کی رہنمائی کرے اور دنیا و آخرت میں نفع دے۔
رِزْقًا طَيِّبًا – یعنی پاکیزہ، حلال اور باعزت روزی جو روح و جسم دونوں کو طیب کرے۔
عَمَلًا مُتَقَبَّلًا – یعنی ایسا نیک عمل جو اللہ کے ہاں قبول ہو، صرف ظاہری عبادت نہ ہو بلکہ اخلاص کے ساتھ کی گئی ہو۔ یہ دعا ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم دنیاوی فائدے کے ساتھ ساتھ آخرت کی کامیابی بھی مانگیں اور جو کچھ بھی ہمیں ملے وہ اللہ کی رضا کے مطابق ہو۔
: عربی دعا
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
اردو ترجمہ
اے اللہ! میں تجھ سے نفع دینے والا علم، پاکیزہ روزی، اور قبول ہونے والا عمل مانگتا ہوں۔

:حدیث
یہ دعا نبی کریم ﷺ نے فجر کی نماز کے بعد پڑھنے کی تعلیم دی۔
عن أم سلمة رضي الله عنها قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا صلى الصبح قال
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
(رواه ابن ماجه 925، وصححه الألباني)
ترجمہ: حضرت امِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ فجر کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔
:علم نافع
قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ (الزمر 9) ترجمہ: کہہ دو، کیا برابر ہو سکتے ہیں وہ لوگ جو علم رکھتے ہیں اور وہ جو علم نہیں رکھتے؟
:رزق طیب
يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا (المؤمنون 51) ترجمہ: اے رسولو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو۔
:عمل متقبل
إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ (المائدة 27) ترجمہ: بے شک اللہ پرہیزگاروں سے ہی عمل قبول کرتا ہے۔
یہ دُعا "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا" ایک جامع اور پیاری دُعا ہے جو نبی کریم ﷺ سے منقول ہے۔ اس کا مطلب ہے: "اے اللہ! میں تجھ سے نفع بخش علم، پاکیزہ رزق، اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔" اس دُعا میں تین بنیادی چیزوں کا سوال کیا گیا ہے: علم جو انسان کو فائدہ دے، رزق جو حلال، پاک اور مفید ہو، اور عمل جو اللہ کے ہاں قبول ہو۔ یہ دُعا انسان کی دنیا و آخرت دونوں کی فلاح کے لیے اہم ہے، کیونکہ علم، رزق اور عمل تینوں زندگی کے بنیادی ستون ہیں۔
Explanation In English
This beautiful dua is a complete prayer that the Prophet Muhammad ﷺ used to make, especially after Fajr prayer. In it, the believer asks Allah for three essential blessings:- Ilman Naafi’an – Beneficial knowledge that brings a person closer to Allah, helps them distinguish right from wrong, and leads to positive action.
- Rizqan Tayyiban – Pure, lawful, and wholesome sustenance that nourishes both body and soul and is earned through honest means.
- Amalan Muttaqabbalan – Deeds that are accepted by Allah, performed with sincerity, following the Prophet’s ﷺ teachings, and done purely for His sake. This dua reminds us that true success lies in having the right knowledge, halal means of living, and actions that are pleasing to Allah.
Importance and Benefits of English
This beautiful supplication teaches us what truly matters in life. Asking Allah for beneficial knowledge helps us grow in wisdom, understand our faith better, and make good decisions. Seeking pure and lawful sustenance ensures that our earnings are blessed and free from sin, which brings peace and satisfaction in our lives. Lastly, asking for accepted deeds means we want our actions to be sincere and pleasing to Allah, which is the true success in this world and the hereafter. Reciting this dua regularly keeps our intentions pure and reminds us to focus on meaningful goals that benefit both our worldly life and our akhirah (hereafter).