
پاکستان ایئر فورس (PAF) نے حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ یہ کارروائی بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں کیے گئے میزائل حملوں کے جواب میں کی گئی، جن میں 26 پاکستانی شہری جاں بحق اور 46 زخمی ہوئے۔

مار گرائے گئے بھارتی طیارے
(AT WikiPedia):پاکستانی حکام کے مطابق، مار گرائے گئے بھارتی طیاروں میں شامل ہیں
3 رافیل (Rafale)
1 سوخوئی 30 (Su-30)
1 میگ 29 (MiG-29)
1 بغیر پائلٹ کا جاسوس طیارہ (UAV)
پاکستان نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔

بھارتی مؤقف
بھارت نے ان دعووں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے کسی بھی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔ تاہم، آزاد ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم تین بھارتی جنگی طیارے کریش ہوئے ہیں، جن میں تین پائلٹ زخمی ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس
آج، 7 مئی 2025 کو، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم پریس کانفرنس میں حالیہ بھارتی حملوں اور پاکستان کی جوابی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
پاکستان کی جوابی کارروائی
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان ایئر فورس نے بھارتی حملوں کے جواب میں پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے، جن میں شامل ہیں
3 رافیل (Rafale)
1 سوخوئی 30 (Su-30)
1 میگ 29 (MiG-29)
1 بغیر پائلٹ کا جاسوس طیارہ (UAV)
اس کے علاوہ، ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور کئی چیک پوسٹس کو بھی تباہ کیا گیا۔

امن کی خواہش اور ذمہ دارانہ رویہ
:لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا
"پاکستان جنگ نہیں چاہتا۔ ہم نے اپنے اہداف کو کھلے میدان میں نشانہ بنایا تاکہ کسی قسم کی جانی نقصان یا شہری املاک کو نقصان نہ پہنچے۔ ہم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور کشیدگی کو بڑھانے سے گریز کیا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل تیار ہیں اور کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، لیکن پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔

مکمل پریس کانفرنس دیکھیں
:ڈی جی آئی ایس پی آر کی مکمل پریس کانفرنس دیکھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس
صورتحال تاحال کشیدہ ہے، اور دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ پر ہیں۔ عالمی برادری نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔

عالمی ردعمل
اقوام متحدہ، امریکہ، چین، روس اور دیگر عالمی طاقتوں نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ علاقے میں بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئی ہیں اور کئی پروازیں منسوخ یا موخر کی گئی ہیں۔
صورتحال تاحال کشیدہ ہے، اور دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ پر ہیں۔