Surah muzammil ky Fazilat
رسول اللہ کو قیام اللیل اور ترتیل قرآن کا حکم اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتا ہے کہ راتوں کے وقت کپڑے لپیٹ کر سو رہنے کو چھوڑیں اور تہجد کی نماز کے قیام کو اختیار کر لیں ، جیسے فرمان ہے آیت ( تَـتَجَافٰى جُنُوْبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا ۡ وَّمِـمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَ 16 ) 32- السجدة:16 ) ، ان کے پہلو بستروں سے الگ ہوتے ہیں اور اپنے رب کو خوف اور لالچ سے پکارتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے میں سے دیتے رہتے ہیں ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم پوری عمر اس حکم کی بجا آوری کرتے رہے تہجد کی نماز صرف آپ پر واجب تھی یعنی امت پر واجب نہیں ہے
1۔ 1 جس وقت یہ آیت نازل ہوئی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چادر اوڑھے ہوئے تھے اللہ نے آپ کی اسی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا مطلب یہ ہے کہ اب چادر چھوڑ دیں اور رات کو تھوڑا قیام کریں یعنی نماز تہجد پڑھیں کہا جاتا ہے کہ اس حکم کی بناء پر تہجد آپ کے لیے واجب تھی۔ (ابن کثیر)
خلاصہ:
سورۃ المزمل کی تلاوت انسان کے لئے بہت سارے روحانی فوائد رکھتی ہے، جیسے کہ اللہ کی رضا حاصل کرنا، گناہوں کی معافی، اور دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرنا۔ مختلف احادیث میں اس سورۃ کی تلاوت کی اہمیت اور اس کے فوائد پر زور دیا گیا ہے، اور یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ اس کی تلاوت سے انسان کی عبادات میں خشوع پیدا ہوتا ہے اور وہ اللہ کے قریب ہوتا ہے۔