Taqdeer

اسلام میں تقدیر سے مراد اللہ تعالیٰ کا ہر چیز کے بارے میں پہلے سے علم رکھنا، اور ہر شے کا ایک اندازہ اور وقت مقرر کر دینا ہے۔ یعنی دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ کے علم اور ارادے سے ہی ہوتا ہے۔ تقدیر ایمان کے چھ ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔

  Alhadees ✨ Allah ne taqdeer kab likhi ? For Daily Hadees and Islamic posts  Like and Follow my account @islam_aur_deen_ki_baate_ #islamic #islam #allah  #muslim #islamicquotes #quran #allahuakbar #deen #dua #makkah #sunnah  #ramadan #  

قرآن مجید میں تقدیر کا بیان

:اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے

"إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ"

(سورۃ القمر، آیت 49)

ترجمہ: "یقیناً ہم نے ہر چیز کو ایک اندازے (تقدیر) کے ساتھ پیدا کیا ہے۔"

 

:اسی طرح ایک اور جگہ فرمایا

"وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ قَدَرًا مَّقْدُورًا"

(سورۃ الأحزاب، آیت 38)

ترجمہ: "اور اللہ کا حکم ایک مقررہ تقدیر کے مطابق ہوتا ہے۔"

    Taqdeer ko manna aur is Par emaan Lana  

:احادیث مبارکہ میں تقدیر کا ذکر

:حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے

"كُلُّ شَيْءٍ بِقَدَرٍ حَتَّى الْعَجْزِ وَالْكَيْسِ"

(صحیح مسلم، حدیث نمبر 2655)

ترجمہ: "ہر چیز تقدیر سے ہے، حتیٰ کہ عاجز ہونا اور چالاک ہونا بھی۔"

 

:ایک اور حدیث

"آمَنْتُ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى"

(صحیح مسلم، کتاب الإیمان)

ترجمہ: "میں ایمان لایا اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر، قیامت کے دن پر، اور تقدیر پر – اس کی بھلائی اور برائی – کہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔"

:ایمان بالقدر (تقدیر پر ایمان) کا مطلب

تقدیر پر ایمان لانا ایمان کا بنیادی حصہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ:

اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے: جو کچھ ماضی، حال یا مستقبل میں ہو چکا ہے یا ہوگا، سب اللہ کے علم میں ہے۔

اللہ نے ہر چیز لکھ دی ہے: ہر واقعہ لوح محفوظ میں پہلے سے لکھا جا چکا ہے۔

اللہ کی مشیت کے بغیر کچھ نہیں ہوتا: انسان کچھ بھی چاہے، وہ تبھی ہوتا ہے جب اللہ چاہے۔

اللہ نے ہر چیز کے لئے ایک نظام مقرر کر دیا ہے۔

  Taqdeer Par Eman | Hadees | Deen Islam | HD Video - YouTube  

:تقدیر اور انسان کی کوشش

:اسلام میں تقدیر کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ انسان کوشش چھوڑ دے۔ حدیث مبارکہ ہے

"اِعْمَلُوا فَكُلٌّ مَيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ"

(صحیح بخاری و صحیح مسلم)

 

ترجمہ: "عمل کرو، کیونکہ ہر ایک کے لیے وہی آسان کیا گیا ہے جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے۔"

یعنی کوشش انسان پر لازم ہے، نتیجہ اللہ کی مشیت کے مطابق ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *