Taqwa Meaning in Urdu

یقیناً! "تقویٰ" (Taqwa) اسلام کا ایک بنیادی اور روحانی تصور ہے، جو انسان کے اندر اللہ تعالیٰ کے خوف، شعور، اور نیکی کی طلب کو پیدا کرتا ہے۔ قرآن و حدیث میں تقویٰ کو نہایت اہم مقام دیا گیا ہے۔ ذیل میں قرآن، حدیث اور عقیدہ کے مطابق "تقویٰ" کی مکمل وضاحت اردو میں پیش کی جا رہی ہے:

Hadith, Taqwa K Hasool Ki Dua, Allahuma Aata Nafsi Calligraphy Free  Download | Graficsea  

تقویٰ کا لغوی مطلب ہے: بچنا، پرہیز کرنا۔

:اسلامی اصطلاح میں تقویٰ کا مطلب ہے

اللہ تعالیٰ کا ڈر دل میں رکھ کر ہر گناہ، نافرمانی اور حرام کام سے بچنا، اور نیکی، اطاعت اور اللہ کی رضا کی راہ اختیار کرنا۔

قرآن مجید میں تقویٰ کا بیان

:قرآن کریم میں تقویٰ کے بارے میں کئی مقامات پر بیان آیا ہے

1. سورۃ البقرہ (آیت 2)

 

ذَٰلِكَ ٱلْكِتَٰبُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ

:ترجمہ یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی شک نہیں، یہ ہدایت ہے متقیوں کے لیے۔

:وضاحت قرآن صرف ان لوگوں کو فائدہ دیتا ہے جو تقویٰ رکھتے ہیں، یعنی اللہ سے ڈرتے ہیں اور اس کی نافرمانی سے بچتے ہیں۔

:2. سورۃ الحجرات (آیت 13)

 

إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ ٱللَّهِ أَتْقَىٰكُمْ

 

:ترجمہ اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ متقی ہے۔

  Dua e taqwa  

Taqwa Meaning in Urdu

اللہ کے نزدیک عزت اور مقام تقویٰ پر منحصر ہے، نہ کہ مال، رنگ، نسل یا زبان پر۔

 

:احادیث مبارکہ میں تقویٰ

:حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

التقوى هاهنا (صحیح مسلم)

 

:ترجمہ "تقویٰ یہاں ہے" (اور آپ ﷺ نے اپنے دل کی طرف اشارہ کیا)

:وضاحت یہ حدیث بتاتی ہے کہ تقویٰ دل کا معاملہ ہے۔ اصل نیکی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب دل میں اللہ کا خوف ہو اور وہ انسان کو گناہ سے روکے۔

:حدیث نمبر

:نبی کریم ﷺ نے فرمایا

 

اتَّقِ اللَّهَ حَيْثُمَا كُنتَ، وَأَتْبِعِ السَّيِّئَةَ الْحَسَنَةَ تَمْحُهَا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ (ترمذی)

 

:اردو ترجمہ "جہاں کہیں بھی ہو، اللہ سے ڈرتے رہو، اور برائی کے بعد نیکی کرو، وہ اسے مٹا دے گی، اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔"

All Verses Of Quran About Taqwa in Arabic With English Translation

تقویٰ کے بارے میں ہمارا عقیدہ کیسا ہونا چاہیے؟

:تقویٰ ایمان کی علامت ہے

متقی انسان اللہ پر ایمان رکھتا ہے، اس کے احکام مانتا ہے، اور ہر وقت اس کی رضا کا طالب رہتا ہے۔

 

:تقویٰ کامیابی کی کنجی ہے

 

وَاتَّقُوا۟ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (سورۃ البقرہ، آیت 189)

 

:ترجمہ اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔

 

:تقویٰ انسان کو گناہوں سے بچاتا ہے

تقویٰ ایک ایسا اندرونی نظام ہے جو انسان کو برے کام سے روکتا ہے، حتیٰ کہ تنہائی میں بھی۔

 

:تقویٰ رزق، فہم، اور نجات کا ذریعہ ہے

 

وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجْعَل لَّهُۥ مَخْرَجًۭا ۝ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ (سورۃ الطلاق، آیت 2-3)

 

:ترجمہ جو اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لیے نکلنے کا راستہ پیدا کرتا ہے، اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے وہ گمان بھی نہیں کرتا۔

تقویٰ دل کی حالت ہے جو انسان کو اللہ سے جوڑتی ہے۔

قرآن تقویٰ والوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے۔

احادیث بتاتی ہیں کہ اصل تقویٰ دل سے ہوتا ہے، اور یہی نجات و فلاح کا ذریعہ ہے۔

ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ تقویٰ کو اپنی زندگی کا اصول بنائے:

نیت کو خالص رکھے،

حلال کمائے،

جھوٹ، ظلم، فریب اور گناہ سے بچے،

نیکی اور بھلائی کو اپنائے۔

reallifemuslimgirl  

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *