ذکرِ قلبی کیا ہے؟
ذکرِ قلبی کا مطلب ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کو اپنے دل میں یاد کرے، بغیر کسی آواز کے، بغیر ہونٹ ہلائے۔ یہ ذکر دل کی گہرائیوں سے نکلتا ہے اور انسان کی روحانی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
قرآن و حدیث میں ذکر کی اہمیت
قرآنی ارشادات:
-
"أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ"
ترجمہ: "یاد رکھو! دلوں کو سکون اللہ کے ذکر سے ہی ملتا ہے۔" (سورہ الرعد: 28) -
"فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ"
ترجمہ: "تم میرا ذکر کرو، میں تمہیں یاد رکھوں گا۔" (سورہ البقرہ: 152)
احادیثِ مبارکہ:
-
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں اپنے بندے کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھے یاد کرتا ہے اور جب وہ اپنے دل میں میرا ذکر کرتا ہے، میں بھی اُسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں۔" (صحیح بخاری)

ذکرِ قلبی کی اقسام
-
ذکرِ خفی:
دل میں خاموشی سے اللہ کا نام لینا۔ -
ذکرِ دوام:
ہر وقت، ہر حالت میں دل کا اللہ کی یاد سے جڑا رہنا۔ -
ذکرِ فکری:
اللہ تعالیٰ کی نعمتوں اور نشانیوں پر غور کرنا اور دل میں شکرگزاری اور عظمت کا احساس پیدا کرنا۔
1. خلوص نیت کا ثبوت
زبان سے ذکر میں کبھی دکھاوا ہو سکتا ہے، لیکن دل کا ذکر صرف خلوص پر مبنی ہوتا ہے۔ اس میں ریاکاری کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔
2. روح کی صفائی
ذکرِ قلبی دل کو صاف کرتا ہے، نفس کو قابو میں لاتا ہے، اور روح کو نورانی بناتا ہے۔
3. شیطانی وسوسوں سے حفاظت
دل کا مسلسل ذکر انسان کو وسوسوں، غفلت اور گناہوں سے بچاتا ہے۔
4. قربِ الٰہی کا ذریعہ
جو شخص دل سے اللہ کو یاد کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے اپنے خاص قرب سے نوازتا ہے۔